نئی دلی (نیوز ڈیسک )بھارت میں دلی ہائی کورٹ نے نومبر 2020میں زی نیوز کے ایک پروگرام سے متعلق چینل اور اس کے اینکر سے غیر مشروط معافی مانگنے سے متعلق جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی سابق طالبہ شہلا رشید کی درخواست پر سماعت سے انکار کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شہلا رشید نے 30نومبر 2020کو ٹی وی چینل کے ایک شو کے خلاف نیوز براڈکاسٹرز اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈز اتھارٹی کے پاس ایک شکایت درج کرائی گئی تھی،جس میں ان کے والد کو ایک انٹرویو میں ان پر، انکی بہن اور والدہ کے خلاف الزامات لگاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ زی نیوز کے وکیل نے جمعرات کوہائی کورٹ کی جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ کی عدالت میں اپنا جواب پیش کرنے کے لیے مزید مہلت مانگی ۔ تاہم عدالت نے اس مقدمے کی سماعت سے انکار کر دیا۔شہلا رشید نے چینل کے سابق اینکر سدھیر چودھری سے اس سے معافی مانگنے کیلئے اپریل 2022میں نیوز براڈکاسٹرز اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈز اتھارٹی کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اتھارٹی نے زی نیوز کو شہلاکے بارے میں اس شو کے لنکس کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی ۔شہلارشید نے اتھارٹی کے نام ایک خط میں کہاتھا کہ اس پروگرام سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ “ملک دشمن سرگرمیوں” میں ملوث ہے اور “دہشت گردی کی مالی معاونت”کر رہی ہے۔اتھارٹی کی طرف سے نیوز چینل کو شو کے لنکس ہٹانے کے حکم کے بعد، وہ اس بات سے بالکل مطمئن نہیں تھیں کہ اتھارٹی نے زی نیوز کو اس معافی مانگنے کی ہدایت نہیں کی، جس پر انہوں نے نیوز براڈکاسٹرز اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈز اتھارٹی کے اس حکم کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا۔تاہم ہائی کورٹ نے شہلاکی اس درخواست پر سماعت سے معذرت کر لی ہے ۔
دلی ہائی کورٹ نے زی نیوز کے خلاف شہلارشید کی درخواست کی سماعت سے انکار کر دیا
مناظر: 520 | 24 Feb 2023