سرینگریکم مارچ(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے آج زکورہ اور ٹینگ پورہ قتل عام کے شہداء کو ان کی 33ویں برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداء کے مشن کو ہر قیمت پر جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
1990میں آج ہی کے دن سرینگر کے علاقوں زکورہ اور ٹینگ پورہ میں بھارتی فوجیوں نے پرامن مظاہرین پر فائرنگ کرکے 50سے زائد بے گناہ شہریوں کوشہید اور درجنوں کو زخمی کیا تھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، چوہدری شاہین اقبال، سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس، انجینئر ہلال احمد وار، زمردہ حبیب، فریدہ بہن جی، یاسمین راجہ، جاوید احمد میر، محمد یوسف نقاش، خادم حسین، سید سبط شبیر قمی ، فردوس احمد شاہ، ڈاکٹر مصعب اور محمد عاقب نے آج اپنے بیانات میں کہا کہ زکورہ اور ٹینگ پورہ جیسے قتل عام مقبوضہ علاقے میں بھارت کی جانب سے جاری نسل کشی مہم کا حصہ ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ 33سال گزر چکے ہیں لیکن زکورہ اور ٹینگ پورہ قتل عام کے شہداء کے اہل خانہ ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ذہنوں میں زکورہ اور ٹینگ پورہ قتل عام کی یادیں آج بھی تازہ ہیں۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والاعلاقہ بنا دیا ہے جہاں بھارتی فوجی گزشتہ 7دہائیوں سے بے گناہ لوگوں کو قتل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زکورہ اور ٹینگ پورہ کے قتل عام سے بھارتی فوجیوں کے سفاک چہروں سے نقاب الٹ گیاہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ جنوری 1989سے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج نے متعدد قتل عام کیے اور اس عرصے کے دوران 96ہزار180کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتی اور کشمیری شہدا ء کے مشن کو ہر قسم کی مشکلات کے باوجود منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے جنگی جرائم کے ٹریبونل کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں قتل عام کے تمام واقعات میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی شروع کرنی چاہیے۔
زکورہ، ٹینگ پورہ کے قتل عام بھارت کی طرف سے جاری نسل کشی مہم کا حصہ ہیں : حریت کانفرنس
مناظر: 281 | 1 Mar 2023