ہفتہ‬‮   5   اکتوبر‬‮   2024
 
 

خواتین کے خلاف جرائم اور معاشرتی تفریق میں بھارت سب سے آگے، تفصیلی رپورٹ 

       
مناظر: 791 | 8 Mar 2023  

ممبئی (نیوز ڈیسک) 8 مارچ دنیا بھر میں خواتین کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے، یہ دن ہمیں بھارتی خواتین کی یاد دلاتا ہے جن پر مودی سرکار نے زمین تنگ کر رکھی ہے، بھارتی خواتین کو جنسی زیادتی، ہراسگی اور کم عمری میں جَبری شادی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
خواتین کے حقوق کے استحصال اور معاشرتی تفریق میں بھارت سب سے آگے ہے جہاں آبادی کا تناسب 49 فیصد ہونے کے باوجود بھارتی پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی صرف 11 فیصد اور ملازمت میں 19 فیصد ہے۔
بھارت میں شرح خواندگی کی بات آئے تو خواتین اور مردوں کا فرق 20 فیصد تک چلا جاتا ہے، پیشہ ور خواتین کو تنخواہیں بھی مردوں کی نسبت 20 فیصد کم دی جاتی ہیں، سال 2010ء سے 2022ء کے دوران پیشہ ور خواتین کی تعداد میں 7 فیصد تک کمی ہوئی تھی۔
سال 2022ء میں بھارت کے اندر ہونے والے کل 6 لاکھ جرائم میں سے 71 فیصد خواتین کے خلاف تھے، 2021ء کی نسبت 2022ء میں خواتین کے خلاف جرائم میں 15.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سال 2018ء میں بھارت خواتین کیلئے خطرناک ترین ممالک میں سر فہرست تھا۔
سال 2021ء کے دوران بھارت میں خواتین کے ساتھ 31 ہزار 677 زیادتی، 76 ہزار 263 اغواء اور 30 ہزار 856 گھریلو تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے، بھارتی میڈیا کے مطابق روزانہ سفر کرنے والی خواتین میں سے 80 فیصد کو جنسی ہراسگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بھارت میں روزانہ خواتین سے 86 زیادتی کے واقعات پیش آتے ہیں جن میں سے دہلی 6 واقعات کے ساتھ سر فہرست ہے۔
یونائیٹڈ نیشنز چلڈرنز فنڈ (یونیسف) کے مطابق بھارت میں 27 فیصد لڑکیوں کی شادی 18 سال سے پہلے کردی جاتی ہے، بھارت میں 15 فیصد شادی شدہ خواتین کو جہیز کے مطالبات پر طلاق کا بھی سامنا ہے جبکہ 2017ء میں 7 ہزار خواتین کو جہیز نہ دینے پر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
بھارت میں خواتین کے استحصال پر مبنی بڑے واقعات
13 فروری 2023ء کو کان پور میں گھر خالی نہ کرنے پر ماں اور بیٹی کو ریاستی اہلکاروں نے زندہ جلا دیا، سال 2021ء میں ماہانہ 14 تیزاب گردی کے واقعات رونما ہوئے لیکن کسی بھی مجرم کو سزا نہیں دلوائی جا سکی۔
بھارت میں سال 2012ء میں زیر تعلیم 23 سالہ ڈاکٹر کو دہلی میں چلتی بس میں اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، 2020ء میں دلت خاتون کے ساتھ اتر پردیش میں زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا، 2014ء میں جرمن خاتون، 2018ء میں روسی خاتون اور 2022ء میں برطانوی سیاح خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعات پیش آئے۔
سیاح خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کے واقعات کے بعد سال 2019ء میں امریکہ نے اپنے شہریوں کو بھارت سفر کرنے کے خلاف وارننگ جاری کی تھی جوکہ خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم، معاشرتی تفریق اور ہتک آمیز رویے پر بھارتی نام نہاد جمہوریت کے منہ پر طماچہ ہے۔

 

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0