اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) انڈیا میں پولیس نے مندر سے ایک شخص کی سر کٹی لاش دریافت ہونے کے چار برس بعد انسانی جان کی قربانی دینے کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گرفتار کیے گئے افراد پر ایک 64 سالہ شخص کو قتل کرنے کا الزام ہے۔ ان افراد نے تقریباً چار برس قبل ایک شخص کا سر کاٹ کر لاش مندر میں دفن کر دی تھی اور اس سر کٹی لاش کو دیکھ کر پولیس افسران بھی حیران رہ گئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق سنہ 2019 میں شانتی شا نامی شخص انڈیا کے شمال مشرق میں گوہاٹی کے مندر کی یاترا کرنے آیا تھا اور اس کے بعد ان افراد نے چاقو کے وار کر کے اسے قتل کر دیا تھا۔
رواں برس جنوری میں مقتول کی لاش ملنے تک پولیس کیس میں کوئی پیش رفت نہ کر سکی تھی۔
تاہم بعدازاں دوبارہ شروع کی گئی تحقیقات کے نتیجے میں متعدد ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ کئی تاحال مفرور ہیں۔
گوہاٹی پولیس کے کمشنر دگانتا باراہ نے منگل کے روز رپورٹرز کو بتایا کہ ’قتل کی اس واردات میں کل 12 افراد ملوث تھے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’گروہ کے مبینہ سرغنہ 52 سالہ پرادیپ پاٹھک نے اپنے بھائی کی برسی پر مذہبی تہوار کے طور پر قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔‘