جمعہ‬‮   6   دسمبر‬‮   2024
 
 

مقبوضہ کشمیر :25 روپے ماہانہ تنخواہ ملتی ہے، سوچتی ہوں اس سے روٹی خریدوں یا صابن کی ٹکیہ، سارہ بیگم

       
مناظر: 648 | 27 Mar 2023  

 

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) مہینے بھر صفائی ستھرائی کا کرتی ہوں، یہ کام کرتے ہوئے پورا جسم اور کپڑے گرد آلود ہو جاتے ہیں۔ اتنے مشکل کام کے بعد جب مہینے کے پہلی تاریخ کو صرف 25 روپے تنخواہ ملتی ہے تو سوچتی ہوں کہ اس کی ایک روٹی خریدوں یا صابن کی ایک ٹکیہ؟‘یہ کہنا ہے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ایک سرکاری سکول میں دہائیوں سے صفائی کا کام کرنے والی سارہ بیگم کا۔آج سے لگ بھگ 30 سال پہلے انھیں ماہانہ تین روپے کے عوض عاجرہ گاؤں کے مڈل سکول میں خاکروب کی نوکری پر رکھا گیا تھا۔وہ بتاتی ہیں کہ ’چند سال بعد یہ تنخواہ تین روپے سے بڑھا کر 25 روپے ماہانہ کر دی گئی اور اس کے بعد طویل خاموشی چھا گئی۔‘سارہ بیگم،تصویر کا کیپشنسارہ بیگم کے خاوند نابینا ہیںسارہ بیگم ضلع بانڈی پورہ کی ان 500 سے زیادہ خواتین میں شامل ہیں جو ضلعے کے مختلف سکولوں میں گذشتہ کئی برسوں سے 25 روپے سے 75 روپے ماہانہ کی اُجرت پر صفائی کا کام کرتی ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ایسی خواتین کی تعداد 4000 کے قریب ہے۔سارہ بیگم کے خاوند نابینا ہیں۔ اُن کے دو بیٹے تھے جن میں سے ایک وفات پا چکے ہیں۔’جو بیٹا بچا تھا وہ تو شادی کرکے الگ ہو گیا۔ جو چل بسا تھا اُسی کا یتیم بیٹا بھی میرے ساتھ ہے۔ وہ مزدوری کرتا ہے اور اب وہی ہم دونوں میاں، بیوی کا سہارا ہے، ورنہ 25 روپے میں زندگی کا بوجھ کون اُٹھا سکتا ہے؟‘بانڈی پورہ کے ہی سونروانی گاؤں کی نِثارہ بیگم کی حالت بھی کچھ مختلف نہیں۔ چند سال قبل حکومت کی جانب سے اُن کی تنخواہ 25 روپے سے بڑھا کر 75 روپے کر دی گئی تھی۔وہ بتاتی ہیں کہ ’میرا خاوند چل بسا، پھر میرا جوان بیٹا بیمار ہو کر فوت ہو گیا۔ معذور بیٹی کے ساتھ اکیلی رہتی ہوں، میرا اس پیسے سے کیا ہو گا۔ میں سب سے ملی لیکن کسی نے (میری درخواست پر) غور نہیں کیا۔‘نثارہ بیگم،تصویر کا کیپشننِثارہ بیگم کی حالت بھی کچھ مختلف نہیں، چند سال قبل حکومت کی جانب سے اُن کی تنخواہ 25 روپے سے بڑھا کر 75 روپے کر دی تھینِثارہ کے کئی رشتہ دار ہیں، اُن میں سے صرف ایک بھائی اُن کی کبھی کبھی مدد کرتے ہیں، جس سے ان کا گزر بسر چلتا ہے۔ ’وہ بے چارا بھی غریب ہے، اُس کی اپنی تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔‘سارہ اور نِثارہ کی طرح باقی سینکڑوں خواتین بھی قلیل اُجرت کی وجہ سے پریشان ہیں۔ ان میں سے بعض کو سماجی بہبود محکمے کی طرف سے ہر ماہ ایک ہزار روپے دیے جاتے ہیں لیکن ان کے ذہن پر اس بات کا دباؤ ہے کہ دہائیوں سے کام کرنے کے بعد بھی ان کی مہینے کی تنخواہ اتنی ہی ہے کہ مشکل سے چائے کا ایک کپ بن سکے۔ (بشکریہ BBC)

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0