سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کشمیریوں کو کسی نہ کسی بہانے اپنے ہی وطن میں بے گھر کر رہی ہے۔
قابض بھارتی انتظامیہ نے رواں ہفتے سری نگر اور سوپور میں دو کشمیریوں کے آبائی مکانات اور جموں خطے کے ڈوڈہ، کشتواڑ، راجوری اور پونچھ اضلاع میں 168 کشمیریوں کی جائیدادیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ضبط کر لیں۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سری نگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ کشمیریوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنا مودی حکومت کی انتقامی کارروائی کے سوا کچھ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکام کشمیریوں کی جائدادیں ضبط کر رہے ہیں تاکہ انہیں تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دی جا سکے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارتی فوجی پرتشدد کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کے گھروں کو مسلسل تباہ کر رہے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جعلی مقابلوں میں لوگوں کا قتل اور ان کی املاک کو تباہ کرنا معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نہ صرف کشمیریوں کو بے گھر کرنے بلکہ انہیں انکی شناخت سے محروم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت جموںوکشمیر میں جاری تحریک آزادی کو دبانے کے لیے ہر وحشیانہ حربہ استعمال کر رہا ہے۔ تاہم بھارتی سازشیں جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنے منصفانہ کاز کو آگے بڑھانے سے باز نہیں رکھ سکتیں۔ انہوں نے مزید کہا گیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں مودی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کا نوٹس لے۔