اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں لیفٹننٹ کرنل سمیت پاک فوج کے 4 اہلکار شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی۔
بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران پاک فوج کے جوانوں نے لیفٹننٹ کرنل محمد حسن حیدر کی سربراہی میں دہشت گردوں کے ساتھ ان کے ٹھکانے پر فائرنگ کا تبادلہ کیا، جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 جوانوں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے 43 سالہ لیفٹننٹ کرنل محمد حسن حیدر، ضلع لکی مروت سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ نائیک خوشدل خان، ضلع چارسدہ کے 27 سالہ نائیک رفیق خان، ضلع مری سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ لانس نائیک عبدالقادر نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں مزید کسی دہشت گرد کی موجودگی کی صورت میں ان کے خاتمے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔
پاک فوج نے بتایا کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارے عزم کو مزید تقویت ملتی ہے۔
خیال رہے کہ 3 نومبر کو خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں 3 الگ الگ واقعات میں پاک فوج کے 3 اہلکار شہید جبکہ دو دہشت گرد مارے گئے تھے۔
آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے روڑی میں کارروائی کی جہاں ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا گیا اور دو زخمی ہوگئے۔
مزید بتایا گیا تھا کہ دوسری کارروائی ضلع لکی مروت میں کی گئی جہاں ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا گیا اور دہشت گردوں کے کئی ٹھکانے تباہ کردیے۔
کارروائی کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے دو جوان ضلع گجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ نائیک ظفر اقبال اور گلگت بلتستان کے ضلع غذر سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ سپاہی حاجی جان نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ایک اور واقعہ ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کولاچی دھماکا خیز مواد کے پھٹنے سے پیش آیا، جس کے نتیجے میں ضلع میرپور خاص سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ حوالدار شاہد اقبال نے شہادت پائی۔
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 14 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر اور جنوبی وزیرستان میں 28 اکتوبر کو دو مختلف واقعات میں سیکیورٹی فورسز کے 3 جوان شہید اور ایک دہشت گرد ہلاک ہو گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک عسکریت پسند مارا گیا۔
جنوبی وزیرستان کے علاقے سرویکئی میں بارودی سرنگ پھٹنے سے دو فوجی شہید ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ برس نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان میں خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ستمبر میں پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی جانب سے مرتب اعداد وشمار میں کہا گیا تھا کہ اگست میں دہشت گردوں کے حملوں کی تعداد 9 سال کے دوران سب سے زیادہ رہی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نومبر 2014 کے بعد ملک بھر میں ایک مہینے میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ 99 حملے ہوئے۔