سرینگر(نیوز ڈیسک )کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں وکشمیر بھارتی فوج خواتین کی عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے تاکہ کشمیریوں کی توہین اور ان کی جدوجہد آزادی کو دبایا جا سکے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ مسلسل مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جنسی تشدد کے واقعات کو نظر انداز کررہی ہے جس کی وجہ سے ایسے گھنائونے جنگی جرائم کے مرتکب فوجیوں کے لیے جموں وکشمیر میں رائج کالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے تحت استثنی کا کلچر جنم لے رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے خلاف متعدد جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور 23فروری کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین دن ہے جب بھارتی فوجیوں نے ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں داخل ہو کرخواتین کی بڑے پیمانے پر عصمت دری کی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس رات سینکڑوں بھارتی فوجیوں نے کنن پوش پورہ کے علاقے کا محاصرہ کر کے سو سے زائد لڑکیوں اور خواتین کی عصمت دی جبکہ 200کے قریب مردوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔حریت چیئرمین نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ سانحہ کنن پوش پورہ کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔
بھارتی فوج کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے عصمت دری کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کررہی ہے، مسرت عالم
مناظر: 517 | 23 Feb 2023