جمعہ‬‮   6   دسمبر‬‮   2024
 
 

وزیراعظم آزاد کشمیر کے انتخاب میں غیر آئینی تاخیری حربوں کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر

       
مناظر: 921 | 18 Apr 2023  

 

مظفرآباد(نیوز ڈیسک ) وزیراعظم آزاد کشمیر کے انتخاب میں غیر آئینی تاخیری حربوں کے خلاف عدالت العالیہ آزاد جموں وکشمیر میں رٹ دائر، صدر ریاست بیرسٹر سلطان، اسپیکر چوہدری انوارالحق اور سیکرٹری اسمبلی سمیت سیکرٹری قانون کو بھی فریق ٹھہرایا گیا ہے
پٹیشنرز راجہ ذوالقرنین عابد خان ایڈووکیٹ, وقار فاروق عباسی ایڈووکیٹ اور سید علی عبداللہ نے ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی جس میں پاکستان مسلم لیگ ن صدر شاہ غلام قادر، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین آزاد کشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر، پاکستان انصاف تحریک انصاف کے صدر سردار تنویر الیاس ، مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان ،جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر حسن ابراہیم سمیت آزاد جموں و کشمیر بار کونسل کے وائس چیئرمین ودیگر کو بھی فریقین میں شامل کیا گیا ہے
درخواست گزاران کا موقف اختیار کیا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عبوری آئین 1974 کے آرٹیکل 17 کی ذیلی دفعہ 2 کے مطابق وزیراعظم کی نشست کسی وجہ سے خالی ہوجائے اور اگر اسمبلی کا اجلاس اس وقت جاری ہو تو قانون ساز اسمبلی فوری طور پر وزیر اعظم کا انتخاب کرنے کی پابند ہے اور اگر اسمبلی اجلاس نہیں ہورہا تو صدر فوری طور پر اس مقصد کے لئے چودہ دنوں کے اندر اجلاس بلائے گا، جبکہ عدالت العالیہ کے فیصلے کے نتیجے میں وزیر اعظم کا عہدہ 11 اپریل 2023 سے خالی ہے جس کے تحت سابق وزیر اعظم تنویر الیاس کو اسی روز ڈی نوٹیفائی کردیا گیا تھا اور عبوری آئین 1974 کے آرٹیکل 17 کے ذیلی آرٹیکل (3) کے تحت قائم مقام وزیر اعظم کا چارج موسٹ سینئر وزیر خواجہ فاروق احمد نے مورخہ 11 اپریل سے ہی سنبھالا ہے تاوقتیکہ اسمبلی نئے وزیر اعظم کا انتخاب نہیں کر لیتی لیکن 6 دن گزرنے کے باوجود اسمبلی اجلاس میں نئے وزیراعظم کا انتخاب نہیں کیا گیا جو کہ آئین کی صریحا خلاف ورزی کی جارہی ہے
قانون کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی ریاست میں ایک اعلی قانون ساز ادارہ ہے اور عبوری آئین 1974 کے تحت آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے سپیکر آئینی اتھارٹی کا مینڈیٹ رکھتے ہیں جو وزیر اعظم کا انتخاب کرانے کے پابند ہیں،لہذا فریقین سے جواب طلب کرکے بہ مطابق آئین و قانون وزیراعظم کا انتخاب فوری اور بروقت کروانے کے لئے ہدایت جاری کی جائے،

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0