ہفتہ‬‮   12   اکتوبر‬‮   2024
 
 

بھارتی تجویز پر بدھ مت یونیورسٹی کے قیام کی اجازت خودمختاری پر حملہ ، سابق وزیر اعظم نیپال

       
مناظر: 267 | 7 Mar 2023  

کھٹمنڈو(نیوز ڈیسک )نیپال کے سابق وزیراعظم کے پی شرما اولی نے کہا ہے کہ حکومت نے بھارت کو نیپال میں بدھ مت کی یونیورسٹی کے قیام کی اجازت دینے پر غور کررہی ہے جوکہ نیپال کی خودمختاری پر حملہ ہے ۔
سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت بھارت کو اس علاقے میں بدھ مت کی یونیورسٹی قائم کرنے کی اجازت دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے جہاں 20ویں صدی میں تبت سے آنے والے کھمپا کے باغی آباد ہوئے تھے۔انہوں نے مزید کہاکہ نیپال کو غیر ملکیوں کے لیے کھیل کے میدان میں تبدیل کرنے کے لیے حکومت بھارت کو مستانگ میں بدھ مت کالج قائم کرنے کی اجازت دے رہی ہے جوکہ نیپال کی خودمختاری پرایک حملہ ہے۔ سابق وزیر اعظم نے نیپال کے موجودہ وزیر اعظم پر ہمالیائی خطے میں بدھ مت کالج کھولنے کی بھارت کی تجویز کو قبول کرکے چین کو دھوکہ دینے کا بھی الزام لگایا۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے پی شرما نے کہاکہ غیر ملکیوں کو خوش کرنے کے لیے مستانگ میں بدھسٹ کالج کا قیام ہماری قومیت پر حملہ اور چین کے ساتھ غداری ہے، جو ہمارا دوست ہے۔ انہوں نے بدھسٹ کالج قائم کرنے کا دعوی کرنے والے موجودہ وزیر اعظم پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ ملک کی خودمختاری اور آزادی کوخطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ کے پی شرما نے سوال کیاکہ “ایک ایسے عالقے میں بدھسٹ کالج کی قیام کیا ضرورت ہے جہاں کوئی نہیں رہتا؟

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0