سرینگر21اگست(نیوز ڈیسک ) نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اداروں کے نام تبدیل کرنے پر نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کو شدیدتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ فاروق عبداللہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں سوال اٹھایاکہ کیا بی جے پی حکومت ایسا کرکے بھارت اور جموں و کشمیر کی مسلم تاریخ کو مٹا سکتی ہے؟انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت نام بدل کر تاریخ نہیں بدل سکتی۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے نصابی کتابوں سے مغلوں کے دور حکومت کے ابواب نکال دیے لیکن وہ تاریخ سے مغلوں کو کیسے مٹا دیں گے؟ فاروق عبداللہ نے کہاکہ جب میرے بچے اور آپ کے بچے تاج محل دیکھیں گے تو پوچھیں گے کہ اسے کس نے بنایا؟ وہ کیا کہیں گے؟ انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے شیر کو کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر سے نکال دیا ہے۔ دہلی میں نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری (NMML)کو 14اگست سے باضابطہ طور پر پرائم منسٹرز میوزیم اینڈ لائبریری سوسائٹی کا نام دیا گیا ہے۔لداخ پر چین کے کنٹرول سے متعلق کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے بیان پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ چینی بھارتی سرزمین پر بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اب تک بات چیت کے 19دور ہو چکے ہیں، وہ کب واپس جائیں گے، مجھے نہیں معلوم۔