جمعرات‬‮   28   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

اقوام متحدہ کے ماہرین کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں کالے قوانین کے استعمال پر اظہار تشویش

       
مناظر: 662 | 24 Aug 2023  

 

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین اور علمبرداروں نے ایک مشترکہ مراسلے میں مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کے استعمال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ان قوانین کے استعمال سے متنازعہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مزید اضافہ ہو گا۔
مراسلے پرجبری گرفتاریوں کے بارے میں ورکنگ گروپ ،آزادی اظہاررائے کے حق کے تحفظ اورفروغ ، پرامن اجتماع کی آزادی کے حقوق، انسانی حقوق کے علمبرداروں کی صورتحال، مذہب یا عقیدے کی آزادی او انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کے خصوصی نمائندوں کے دستخط موجود ہیں ۔ سفارت کاروں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیاہے کہ بھارتی پارلیمنٹ کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کے اقدامات سے خطے میں کشیدگی مزیدبڑھے گی۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے گزشتہ چار سال کے دوران اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین کی طرف سے بھیجے گئے متعدد مشترکہ پیغامات کا کوئی جواب نہیں دیاہے اور نہ ہی اپنے غیر قانونی اقدامات کی منسوخی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے کوئی کارروائی کی ہے۔انسانی حقوق کے ماہرین نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ علاقے میں پہلے سے نافذ کالے قوانین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے علاوہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت بھارتی حکومت کی ذمہ داریوں خاص طور پرمساوات اور عدم امتیاز، آزادی اظہار کے حقوق اور اپر امن اجتماع کی آزادی کے حقوق کا احترام اور تحفظ کی ذمہ داریوں کی بھی ممکنہ خلاف ورزیاں ہیں ۔ ان کالے قوانین میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا ایکٹ یو اے پی اے ، پبلک سیفٹی ایکٹ ، نیشنل سیکورٹی ایکٹ، کوڈ آف کریمنل پروسیجر، پینل کوڈ، اور فارن کنٹری بیوشن اینڈ ریگولیشن ایکٹ کی متعلقہ دفعات شامل ہیں۔ عالمی ادارے کے ماہرین نے مزید کہا کہ ایک ہی فرد، گروپ یا ادارے کے خلاف ان کالے قوانین کے ایک ساتھ یا لگاتار اطلاق سے ہونے والے غیر ضروری نقصانات، ان کے ساتھ ساتھ ان کے خاندانوں اور برادریوں پر انسانی حقوق کے ممکنہ نتائج کو پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں بھارتی حکومت کو جاری کیے گئے مختلف سابقہ مراسلوں کا بھی ذکر کیاگیا ہے ۔ نیا مشترکہ مراسلہ میں کہاگیا ہے کہ بھارت انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ ، شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے اور اقتصادیات سے متعلق بین الاقوامی معاہدے اورسماجی اور ثقافتی حقوق خلاف ورزیوں کابھی مرتکب ہو رہا ہے ۔ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا کالاقانون یو اے پی اے انسانی حقوق کے محافظوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کے خلاف انتقامی کارروائیوں کیلئے نافذ کیاگیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0