جموں 24اگست (نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے جاری بھتہ خوری کے خلاف جموں میں لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے جاری رکھے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں، سانبہ، ہیرا نگر، کٹھوعہ، ادھمپور، راجوری، رام بن اور دیگر قصبوں میں یووا راجپوت سبھا کے کارکنوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور مختلف سماجی اور سیاسی تنظیموں کے ارکان نے ان کی حمایت کی۔مظاہرین جموں۔پٹھانکوٹ ہائی وے پر واقع سارور ٹول پلازہ ختم کرنے اور گرفتار کئے گئے پرامن مظاہرین کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے متعدد مقامات پر آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا بے دریغ استعمال کیا جس کے بعد مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ پولیس نے مزید درجنوں مظاہرین کو گرفتارکرلیاہے۔ پولیس نے پیر سے شروع ہونے والے مظاہروں کے دوران اب تک بڑی تعداد لوگوںکو گرفتار کیا ہے۔مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بھی لگائے۔
اس سے قبل قابض حکام نے پیر کو وائی آر ایس کے کارکنوں کے احتجاج کے بعد سارور ٹول پلازہ اور اس کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ کر دی تھی ۔
ادھرسانبہ قصبے میں ٹول پلازہ ختم کرنے کے مطالبے کے حق میں ہڑتال کی گئی ۔