جوہانسبرگ( نیوز ڈیسک )بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کی برکس سربراہ اجلاس میں شرکت کے موقع پر جنوبی افریقہ کے مختلف شہروں میں کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم اوربھارت میں ہندوتوا انتہا پسندوں کے ہاتھوں اقلیتوں خصوصا مسلمانوں پر ظلم و ستم کی مذمت کیلئے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
بدھ کو جوہانسبرگ میں برکس سربراہی اجلاس کے مقام کے قریب ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں جنوبی ایشیا کے انسانی حقوق کے کارکنوں اور میڈیا سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ”کشمیر کو آزاد کرو، یاسین ملک کو رہا کرو اور مودی گجرات کا قصائی ” جیسے نعرے درج تھے۔انہوں نے مودی مخالف پلے کارڈز اور کشمیر کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور مودی کی فسطائیت کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے۔منگل کو بھی جوہانسبرگ میں مودی کے خلاف احتجاج کے لیے ایک اور احتجاجی ریلی نکالی گئی تھی۔ ریلی کے شرکا نے کشمیر کے جھنڈے اور مودی مخالف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی کی بین الاقوامی میڈیا نے کور یج کی اور مظاہرین کے انٹرویو بھی ریکارڈ کیے گئے۔انسانی حقوق کے کارکنوں نے ڈربن میں بھارتی قونصل خانے کے قریب بھی احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔انہوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت اقوام متحدہ کی کشمیر پر قراردادوں پر عمل درآمد کرے، بھارت اقلیتوں کا قتل بند کرو، کشمیر سے فلسطین تک قبضہ جرم ہے اور مودی انسانیت کا قاتل کے نعرے درج تھے-