سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے کہاہے کہ پاسپورٹ کی فراہمی کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے اور انہیں بالآخر ڈیڑھ سال کی جدوجہد کے بعد پاسپورٹ مل گیا ہے۔
التجا مفتی کو پاسپورٹ کشمیر ہائی کورٹ میں اس حوالے سے ایک درخواست دائر کرنے کے ڈیڑھ سال بعد جاری کیاگیا ہے۔ انہوں نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت کی طرف سے انہیں پاسپورٹ کے بنیادی حق سے محروم رکھا گیاتھا۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت عام کشمیریوں کے پاسپورٹ ضبط کرکے انہیں مسلسل ہراساں کر رہی ہے ۔انہوں نے سوال کیاکہ بھارتی حکومت کو کشمیریوں کے پاسپورٹ ضبط کرنے کا اختیار کس نے دیاہے؟ انہوں نے کشمیری صحافیوں، طلبہ اور عام کشمیریوں کوبھی پاسپورٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ وہ بیرون ملک کا سفر کرسکیں۔التجا مفتی نے کہاکہ وہ اب دنیا میں کہیں بھی سفر کرنے کے لیے آزاد ہیں اوراب ان پر کسی قسم کی سفری پابندیاں عائد نہیں ۔
واضح رہے 18 جون کو التجا مفتی نے مشروط پاسپورٹ کے اجراکے خلاف کشمیر ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی۔ انہوں نے درخواست میں دلیل دی تھی قابض انتظامیہ نے انہیں پاسپورٹ صرف دو سال کی مدت کے لیے جاری کیا ہے اور اس میں شرط رکھی گئی کہ وہ صرف تعلیم کے حصول کیلئے متحدہ عرب امارت کاہی سفر کر سکتی ہیں جبکہ دیگر ممالک تک انکی رسائی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔