سرینگر28اگست(نیوز ڈیسک )کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ کشمیری اس وقت تک قائد تحریک سید علی گیلانی کے نقش قدم پر چلتے رہیں گے جب تک بھارتی تسلط سے آزادی حاصل نہیں کی جاتی کیونکہ بھارتی حکومت قائد حریت سے کشمیریوں کی محبت کبھی ختم نہیں کرسکتی۔
غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سید علی گیلانی صرف ایک شخصیت ہی نہیں بلکہ ایک ایسا ادارہ تھے جس کی میراث کشمیریوں کی موجودہ اور آنے والی نسلوں کی رہنمائی کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ممتاز رہنما، مشعل بردار، علمبرداراور حقیقی معنوں میں ایک عظیم شخصیت تھے جنہوں نے قوم کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔کشمیری کل جماعتی حریت کانفرنس کے پروگرام پر عمل کریں گے اور یکم ستمبر کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں ان کی قبر کی طرف مارچ کریں گے تاکہ اپنے محبوب قائد کو ان کے دوسرے یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کیا جا سکے۔ جی اے گلزار نے کہا کہ تنازعہ کشمیر پر اپنے غیر متزلزل موقف کی وجہ سے کشمیریوں کے دلوں میں سید علی گیلانی کے لئے بڑی عزت ہے اور بھارت سید علی گیلانی سے کشمیریوں کی محبت کو کبھی ختم نہیں کر سکتا۔ اپنے محبوب رہنما کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جی اے گلزار نے کہا کہ ان کا عزم اورجذبہ مزاحمت ناقابل تسخیر تھا اور وہ بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف مزاحمت کی علامت رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کو ایک ایسے رہنما کے طور پر یاد رکھا جائے گا جنہوں نے اپنے خطابات، کتابوں اور انتھک کوششوں کے ذریعے کشمیریوں کو ان کے حقوق اور بھارتی غلامی کی لعنت سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہاکہ سید علی گیلانی کی کاوشیں ثمر آورہوئی ہیں کیونکہ آج ہر کشمیری گیلانی ہے اور پورا کشمیر بھارتی جارحیت اور دس لاکھ سے زائد فوجیوں کی موجودگی کے باوجود آزادی اور پاکستان کے حق میں نعروں سے گونج رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی ایجنسیوں نے انہیں کئی بار قتل کرنے کوششیں کیں، انہیں سالہاسال تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالا گیا، ان کے اہلخانہ سمیت ان پر مظالم ڈھائے گئے لیکن انہوں نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا بہادری سے سامنا کیا اور اپنے اصول موقف پر چٹان کی طرح ڈٹے رہے اور تمام تر مشکلات کے باجود تحریک آزادی کی قیادت کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کشمیریوں کی جدوجہد کی علامت تھے، وہ ایک مشن کا نام تھے، کشمیری ان کے مشن کو جاری رکھ کر بھارت سے آزادی کی منزل حاصل کریں گے۔سید علی گیلانی زندگی بھر پاکستان کے پرجوش حامی رہے۔ وہ ساری زندگی پاکستان کے ساتھ کشمیر کے الحاق کے زبردست حامی رہے اور اپنی آخری سانس تک کشمیر کو بھارتی تسلط سے آزاد کرانے اور اسے پاکستان کا حصہ بنانے کے موقف پر ثابت قدم رہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین نے کہا کہ سید علی گیلانی کا یوم شہادت اس عزم کی تجدید کا دن ہے کہ بھارتی جبر کے باوجود ان کی جلائی گئی مزاحمت کی شمع کو بجھنے نہیں دیا جائے گا۔ غلام احمد گلزار نے کہا کہ کشمیری اور دنیا بھر کے آزادی پسند عوام سید علی گیلانی کی جرات مندانہ جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی آزادی کی جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے دل و دماغ میں زندہ رہیں گے اور ہر کشمیری بھارت کے لیے گیلانی بن چکا ہے۔