سرینگر(نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نئی دلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے شوپیاں میں عالم دین سرجان برکاتی کو ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کرلیا ہے۔
ایس آئی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ سرجان برکاتی وادی کشمیر میں فنڈ زاکٹھا کرنے کی ایک بڑی مہم میں ملوث ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ رقوم آزادی پسند سرگرمیوں میں استعمال کی جاتی ہیں ۔ایک سینئر اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ سرجان برکاتی نے جو ”آزادی چاچا ” کے نام سے بھی مشہور ہیں 2016میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد شہرت حاصل کی تھی ۔انہوں نے 2016میں بھارتی فورسز کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کرنے میں اہم کردار ادا کیا، جس کے نتیجے میں وادی بھر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں ان کے خلاف 30 سے زائد مقدمات درج کئے گئے ۔ایس آئی اے نے مزید دعویٰ کیاکہ سرجان برکاتی نے مہم کے ذریعے تقریبا ایک کروڑ74 لاکھ روپے اکٹھے کیے ہیں اوران فنڈز کا ایک اہم حصہ مبینہ طور پر نامعلوم مقاصد کے لیے غلط استعمال کیا گیا جن میں ممکنہ طور پر علیحدگی پسند اور عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کی مالی معاونت بھی شامل ہے۔