نئی دہلی11ستمبر(نیوز ڈیسک )بھارت کی سرزمین پر سکھوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے لیے خالصتان تحریک کی اندرون اور بیرون ملک بڑھتی ہوئی مقبولیت نے بھارت کو اس قدر بوکھلاہٹ کا شکار کردیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی دہلی میں جی 20سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک میٹنگ میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے بقول ان کے کینیڈامیں بھارت مخالف سرگرمیوں کے حوالے سے شکایت درج کرائی ہے۔
وزیراعظم مودی نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے ان کے ملک میں سکھ تحریک کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے بارے میں اپنی گہری تشویش سے آگاہ کیا۔وزیر اعظم کے دفترنے نئی دہلی میں ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کینیڈا میں انتہا پسند عناصر کی طرف سے جاری بھارت مخالف سرگرمیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔بیان میں کہاگیاکہ وہ علیحدگی پسندی کو فروغ دے رہے ہیں اور بھارتی سفارت کاروں کے خلاف تشدد کو ہوا دے رہے ہیں، سفارتی عمارات کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور کینیڈا میں بھارتی کمیونٹی اور ان کی عبادت گاہوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ کینیڈا نے ہمیشہ کینیڈین سکھوں کے خلاف بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری کینیڈا میں سکھ برادری کے ارکان سمیت تمام کینیڈین شہریوں کو اظہار رائے کی آزادی حاصل ہے۔