سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاہے کہ کوکرناگ حملے میں بھارتی فوج اور پولیس کے اعلیٰ افسروں کی ہلاکت نے مقبوضہ علاقے میں صورتحال معمول پر آنے کے بھارتی حکومت کے دعوئوں کو بے نقاب کردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے ان خیالات کا اظہار سرینگر میں پارٹی کے صدر دفتر پر ایک اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کوکرناگ اسلام آباد میں ایک حملے میں بھارتی فوج کے ایک کرنل ، میجر اور ڈی ایس پی کی ہلاکت کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ علاقے کی صورتحال میں اس وقت تک بہتری ممکن نہیں جب تک کہ بھارت اور پاکستان کشمیر کے بنیادی تنازعے سمیت تمام تصفیہ طلب تنازعات کا حل تلاش کرنے کیلئے مذاکرات نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ ماضی میں بھی جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز پر حملے ہوتے رہے ہیں اورتنازعہ کشمیر کے حل تک آئندہ بھی یہ واقعات جاری رہیں گے ۔ واضح رہے کہ بدھ کو کوکرناگ ایک حملے میں بھارتی فوج کا ایک کرنل ، ایک میجر اور ایک ڈی ایس پی ہلاک ہو گئے ہیں۔امریکہ سے سیب، اخروٹ اور بادام کی درآمد پرڈیوٹی ختم کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس سے پھلوں کے کشمیری کاشتکاربری طرح متاثر ہوں گے اورانہیں بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔