سرینگر14 ستمبر (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں لوگوں نے قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف زبردست مظاہرے کیے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خدمت سینٹر کے سینکڑوں ملازمین نے سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے عارضی ملازمین کی حیثیت سے کام کر ہے ہیں لیکن انہیں مستقل نہیں کیا جا رہا ۔ انہوںنے کہا کہ ہم سے آج تک مستقل کرنے کے صرف وعدے کیے گئے جن پر کبھی عمل نہیں ہوا۔ ملازمین نے کہا کہ حکام ہمارے مسئلے پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں اور وہ کوئی توجہ نہیں دے رہے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے جموںکے علاقے غنڈی نگر میں جل جیون مشن میں 13000 کروڑ روپے کے گھپلے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پارٹی کارکنوں نے بکرم چوک (تاوی پل) کی طرف احتجاجی مارچ کیا۔ وہ مقبوضہ علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت انتظامیہ اور بی جے پی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور اس خرد برد کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے تھے۔
پی ڈی پی یوتھ رہنماؤں نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دلت برادری سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر آئی اے ایس افسر کو جنہوں نے اس اسکینڈل کو بے نقاب کیا ، محکمے سے ٹرانسفر کیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ انتظامیہ مقبوضہ علاقے میں کرپشن کے خاتمے اور نظام میں شفافیت لانے کا دعویٰ کر رہی ہے لیکن اتنا بڑا گھپلا اس دعوے کی نفی کر رہا ہے ۔