سرینگر14 ستمبر (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے غیر قانونی طورپر نظر بند تمام حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری سے اپیل کی ہے کہ وہ نظر بندوں کی رہائی اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت حریت رہنماؤں اور کارکنوںکو تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کی بات کرنے پر بڑے پیمانے پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کل جماعتی حریت کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر عبدالحمید فیاض، نعیم احمد خان، ناہیدہ نسرین ، ، فہمیدہ صوفی، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف،محمدیوسف فلاحی، محمد رفیق گنائی، بلال صدیقی، مولوی بشیر احمد، عمر عادل ڈار، ظفر اکبر بٹ، شریف سرتاج، حیات احمد بٹ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، غلام قادر بٹ، محمد شفیع شریعتی، شوکت حکیم، معراج الدین نندا، ظہور احمد بٹ، شبیر احمد ڈار، فردوس احمد شاہ، جہانگیر غنی۔مشتاق اسلام ، ملک نور فیاض بٹ، سلیم نناجی، سجاد حسین گل، محمد یاسین بٹ اور دیگر مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت کی جیلوںمیں برسہا برس سے نظر بندہیں اور انہیں تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ بیان میں افسوس ظاہر کیا گیا کہ بھارت نے پورے مقبوضہ جموںوکشمیر کو ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کر دیا ہے اور وہ نہتے کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھا رہا ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور گھناو¿نے جنگی جرائم کا نوٹس لیں اور دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں مدد کریں۔
دریں اثنا، جموں و کشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین مولانا مصعب ندوی نے سری نگر میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ٹیمیں مقبوضہ علاقے بھیجے۔ انہوں نے نظر بند حریت رہنماو¿ں اور کارکنوں کی گرتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔