سرینگر16 ستمبر (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں ہائیکورٹ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں مسلسل نظر بندی کے بارے میں قابض بھارتی انتظامیہ سے جواب طلب کر لیا ہے۔
میر واعظ عمر فاروق نے اپنی لگاتار نظر بندی کے حوالے سے مقبوضہ علاقے کی ہائیکورٹ میں ایک عرضداشت دائر کی گئی تھی جس پر عدالت نے انتظامیہ سے جوا ب مانگا ہے۔
میر واعظ عمر فاروق 5اگست2019سے سرینگر کے علاقے نگین میں اپنے گھر میں نظر بند ہیں جب نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی۔
دریں اثنا جامع مسجد سری نگر کی انجمن اوقاف نے ایک بیان میں میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں گزشتہ روز بھی نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔بیان میں کہا گیا کہ میر واعظ کے گھر کے باہر بھارتی فورسز کے اہلکار مسلسل تعینات ہیں جو انہیں گھر سے باہر آنے کی اجازت نہیں دے رہے۔