امپھال( نیوز ڈیسک ) بھارتی ریاست منی پور میں تشدد کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ریاست میں میتی (ہندو) اور کوکی (عیسائی ) قبائل کے درمیان تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ تین مئی سے چلا آرہا ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق تشدد شروع ہونے کے تقریباً ساڑھے چار ماہ بعدبھی حالات قابو میں نہیں ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں کہا گیا کہ منی پور کے ہسپتالوں میں ایسی96لاشیں پڑی ہیں جنہیں لینے کیلئے ابھی تک کوئی نہیں آیا ہے۔ یہ لاشیں دارلحکومت امپھال کے دو جبکہ تشدد سے متاثرہ چراچندپور کے ایک ہسپتال میں موجود ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بیشتر لاشیں پہاڑی اضلاع میں رہنے والے لوگوں کی ہیں ۔ پہاڑی علاوںمیں رہنے والے بیشتر لوگ کوکی(عیسائی ) طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ میتی (ہندو) والوں کے حملوں کے ڈر سے میدانی علاقوں میں جانے سے کتراتے ہیں ۔ ایک کوکی شخص کا کہنا ہے کہ 4مئی کو امپھال میں اسکی بیٹی کو قتل کیا گیا جس کی لاش شہر کے ہسپتال میں موجود ہے لیکن وہ ابھی تک لاش لینے نہیں گیا کیونکہ اسے سفر سے ڈر لگتا ہے۔
انسپکٹر جنرل پولیس آپریشنز آئی کے موئیوا نے اعتراف کیا ہے کہ رواں برس 3مئی سے جاری تشدد میں اب تک175افراد ہلاک جبکہ 1ہزار 1سو 8افراد زخمی ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب تک 4ہزار 7سو86مکانات کو آگ لگا دی گئی اور 396عبادت گاہیں تباہ کی گئیں جن میں 254چرچ اور132مند ر شامل ہیں۔ 32افراد لاپتہ ہیں۔