نئی دلی 19ستمبر (نیوز ڈیسک )جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے بھارتی رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے کہا ہے کہ دفعہ 370جس کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی ،کی منسوخی بھارتی آئین کے مطابق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 کو اس دفعہ کی منسوخی کا مودی حکومت کا فیصلہ اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حسنین مسعودی نے بھارتی پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے پہلے دن لوک سبھا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوان نے جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت دی تھی اور یہ فیصلہ مکمل طورپر اتفاق رائے کے ذریعے کیاگیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019 کو جموں وکشمیر سے اسکی خصوصی حیثیت چھین لی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کا یہ اقدام آئین کے مطابق نہیں تھا۔ حسنین مسعودی نے کہاکہ ہم 5 اگست 2019 کو کئے گئے مودی حکومت کے یکطرفہ اور غیر جمہوری فیصلوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔انہوںنے اپنے خطاب میں ایک بارپھر دوہرایا کہ جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا مودی حکومت کا اقدام یکطرفہ اور آئین کے مطابق نہیں تھااور اس فیصلے کے ذریعے ہم نے کچھ حاصل نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال جنوری سے اب تک مقبوضہ علاقے میں مجموعی طورپر مسلح جھڑپیں ہو چکی ہیں۔