سرینگر25ستمبر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسداد دہشت گردی کی ایک خصوصی عدالت نے سرینگر میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ اور دیگر حریت پسند تنظیموں سے وابستہ 10کشمیری نوجوانوں کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان تمام نوجوانوں کو گرفتارکرکے ان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ بھارتی پولیس نے انہیں رواں سال جولائی میں ایک ریستوران سے گرفتار کیا تھا۔ گرفتار ہونے والوں میں محمد یاسین بٹ، محمد رفیق پہلو، شمس الدین رحمانی، جہانگیر احمد بٹ، خورشید بٹ، شبیر ڈار، سجاد حسین گل، فردوس شاہ، پرے حسن فردوس اور سہیل احمد میر شامل ہیں۔ محمد رفیق پہلو کو محبوبہ مفتی کی بہن اور اس وقت کے وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیہ سید کے اغوا کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ جموں کی خصوصی ٹاڈا عدالت نے رفیق پہلو کو دی گئی ضمانت منسوخ کر دی ہے۔