نئی دلی(نیوز ڈیسک )بھارتی دارلحکومت نئی دلی میں پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ویب نیوز پورٹل ‘نیوز کلک’کے بانی پربیر پورکائستھ اور ایچ آرسربراہ امت چکرورتی کو جموں و کشمیرکے متنازعہ علاقہ ہونے کے بیانیے پر قائم رہنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم بھارتی پولیس یہ بھول گئی کہ ان کا یہ موقف کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی ادارے کے چارٹر کے مطابق ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پربیر پورکائستھ کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ یو اے پی اے کے تحت درج ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ان پر الزام ہے کہ انہوں نے “جموںو کشمیر کے متنازعہ علاقہ ہونے کے بیانیہ کو پیش کرنے کی سازش کی”ہے۔دلی پولیس کے خصوصی سیل نے پٹیالہ ہائوس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ہردیپ کور کی عدالت میں پیش کی گئی ریمانڈ کی درخواست میں کہاگیا ہے کہ خفیہ اطلاعات سے معلوم ہوتا ہے کہ پربیر پورکائستھ، نیویل رائے سنگھم اور سنگھم کی زیرملکیت شنگھائی میں قائم کمپنی کے بعض دیگر چینی ملازمین کے درمیان ہونیوالی ای میلز کے تبادلے سے کشمیر اور اروناچل پردیش کو بھارت کا حصہ نہ ظاہر کرنے کے ارادے بے نقاب ہوئے ہیں ۔ جس سے کشمیر اور اروناچل پردیش کو مقبوضہ علاقوں کے طورپر عالمی اور مقامی سطح پر پیش کرنے کی ان کی سازش ظاہر ہوتی ہے ۔پولیس کی درخواست میں کہا گیا کہ بھارت کی شمالی سرحدوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور کشمیر اور اروناچل پردیش کو نقشے میں بھارت کے حصے کے طورپر نہ دکھانے کی کوشش بھارت کی علاقائی خودمختاری اور یکجہتی کے خلاف ایک سازش ہے ۔پولیس نے پربیر پورکائستھ اور ایچ آرسربراہ امت چکرورتی کو منگل کو گرفتار کیا تھا۔پولیس نے چھاپے کے بعد نیوز کلک کے دفتر کو سیل کر دیا تھا۔نیوز کلک پر چین سے مالی مدد لینے اور اپنے پورٹل کے ذریعے ہند مخالف ایجنڈا چلانے کا الزام ہے۔