سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے ممتاز عالم دین عبدالمجید ڈار مدنی اور ایک نوجوان کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت غیر قانونی نظر بندی کالعدم قرار دے دی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جسٹس جاوید اقبال وانی پر مشتمل ہائیکورٹ کی یک رکنی بنچ نے عبدالمجید ڈار مدنی جبکہ جسٹس ونود چٹرجی کول کی بنچ نے زبیر احمد خان نامی نوجوان کی غیر قانونی نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے انکی رہائی کا حکم دیا۔ عبدالمجید ڈار مدنی پر 16 ستمبر 2022 جبکہ زبیر احمد پر 29 جون 2022 کو کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ قابض بھارتی انتظامیہ نے حریت رہنماوں، کارکنوں، انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں اور نوجوانوں سمیت سینکڑوں کشمیریوں کو پی ایس اے کے تحت نظر بند کر رکھا ہے۔ یہ قانون حکام کو کسی شخص کو عدالت میں پیش کیے بغیر دو سال تک حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔