اتوار‬‮   17   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

آزاد کشمیر میں مہنگائی خلاف احتجاج کی آڑ میں شر پسندوں کے پاکستان مخالف ناپاک عزائم بے نقاب

       
مناظر: 251 | 9 Oct 2023  

 

اسلا م آباد (نیوز ڈیسک ) آزادکشمیرمیں مہنگائی اوربجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف کئی ماہ سے جاری احتجاج کواب سول نافرمانی کی تحریک کانام دینے کی کوشش کی جارہی ہے ،احتجاجی کیمپوں سے شروع ہوئی یہ تحریک تصادم اورہنگاموں میں تبدیل کی جارہی ہے ،،بجلی کے بلوں کونذرآتش اورکئی مقامات پرانہیں دریابردکرنے کے مناظردیکھنے کومل رہے ہیں جبکہ چنداضلاع میں گزشتہ دوماہ سے بجلی کے بل جمع ہی نہیں کروائے گئے ۔اس احتجاج کوچندشرپسندعناصرہائی جیک کرکے مذموم مقاصدحاصل کرنے کے درپے ہوگئے ہیں حالانکہ یہ احتجاج خالصتاعوامی مطالبات پرمشتمل تھا جس میں طوفان کی طرح بڑھتی ہوئی مہنگائی کولگام ڈالنا،آزادکشمیرکے شہریوں کوسستے آٹے کی فراہمی یقینی بنانا ،بجلی بلو ں میں نارواٹیکسوں کوختم کرکے سستی اوررعایتی بجلی دینا ،اشرافیہ کی عیاشیوں اورمراعات کوختم کرکے عام آدمی کوریلیف دینا،ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ٹھیکوں میں کرپشن کاخاتمہ اورآزادکشمیرکے وسائل کو ترجیحی بنیادوں پرریاستی عوام پراستعمال کرنے جیسے مطالبات شامل تھے ۔اس احتجاج کوبھرپورپذیرائی ملی ہے وکلاء برادری سمیت خواتین ،سول سوسائٹی تاجررہنمائوں اورہرطبقہ فکرنے اس میں اپناحصہ ڈالاہے البتہ سیاسی جماعتیں اوراپوزیشن اس احتجاج سے لاتعلق نظرآئی ہیں یہ سوال نہایت اہم ہے کہ اگریہ عوامی مطالبات ہیں توعوام کے منتخب کردہ نمائندے اس احتجاج سے دوراور لاتعلق کیوں ہیں ؟ آزادکشمیرحکومت نے اس حوالے سے کچھ اقدامات کیے مگرمظاہرین کے دل کووہ نہ لبھاسکے جس کے بعدراولاکوٹ ،باغ اورمظفرآبادمیں حکومت کی طرف سے طاقت کابھی استعمال کیاگیا پولیس نے احتجاجی کیمپ اکھاڑپھینکے احتجاج کرنے والے رہنمائوں کوگرفتاراورمقدمات قائم کیے ہیں ۔دوسری طرف مظاہرین نے ہڑتال کر کے حکومت کو جواب دیاہے۔سوشل میڈیاپراس احتجاج کی آڑمیں بھرپورپروپیگنڈہ کیاگیا اورکیاجارہاہے جانے انجانے میں نوجوان ریاست اورپاکستان کے خلاف موادپھیلارہے ہیں بیرون ملک بیٹھے چندمفروراس کوہوادے رہے ہیں جھوٹی خبروں اور جعلی پوسٹوں کی خوب تشہیرکی جارہی ہے اس موقع پرانڈین لابی بھی متحرک ہے جواس احتجاج اوراس کے خلاف کریک ڈائون کواپنے حق میں استعمال کررہی ہے انڈین میڈیاکی طرف سے یہ پروپیگنڈہ کیاجارہاہے کہ پاکستان آزادی مانگنے والوں پرظلم وستم کررہاہے چندقوم پرستوں کی طرف سے ریاست مخالف نعروں کوانڈین میڈیابڑھاچڑھاکرپیش کررہاہے ۔ سب سے مزے کی بات یہ ہے کہ مہنگائی کے خلاف شروع ہونے والی اس تحریک میں تاجررہنماء ہراول دستے کاکرداراداکررہے ہیں حالانکہ آزادکشمیرمیں مہنگائی کے سب سے بڑے ذمے داریہی تاجراورٹرانسپورٹرزہیں تاجرزاورٹرانسپورٹرزکی ملی بھگت سے آزادکشمیرکے عوام کولوٹاجارہاہے یہ دس روپے کی چیزبڑی بے شرمی اورڈھٹائی سے پچاس روپے میں بیچ رہے ہوتے ہیں پھرایک چیزکاریٹ شہرمیں اورہے اوردیہات میں وہ ریٹ اورہے۔یہی تاجراورڈیلرسبسڈی والاآٹابلیک میں فروخت کرکے بحران پیداکرتے ہیں دوائیوں سے لے کردودھ تک ،چائے کی پتی سے لے کرکولڈڈرنک تک سب دونمبرمال ان کی دوکانوں پردستیاب ہوتاہے اکثرتاجرٹیکس نہیں دیتے، کنڈے اورچوری کی بجلی استعمال کرتے ہیں کوئی انہیں پوچھنے والانہیں۔ نہ ہی چیک اینڈبیلنس کاکوئی نظام ہے ۔ایک طرف اس احتجاجی تحریک کے رہنماء بجلی کے بل دینے کوتیارنہیں دوسری طرف وہ حکومت پاکستان سے مطالبہ کررہے ہیں کہ انہیں سستاآٹافراہم کیاجائے حالانکہ وفاقی حکومت صرف آٹے پرسبسڈی نہیں دے رہی بلکہ بجلی پربھی سبسڈی دے رہی ہے ،ایک اندازے کے مطابق اس وقت آزاد کشمیر میں گندم کی سالانہ طلب 5 لاکھ ٹن ہے جبکہ حکومت سبسڈائزڈ نرخوں پر تین لاکھ ٹن گندم مہیا کر تی ہے اوراس حوالے سے بھی اطلاعات ہیں کہ چندمل مالکان یہ گندم بلیک میں فروخت کردیتے ہیں جس کی وجہ سے سبسڈائزڈکوٹہ مکمل طورپرعوام تک نہیں پہنچ پاتاآزادکشمیرمیں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 3000 روپے ہے جبکہ حکومت کی جانب سے سبسڈائزڈ نرخ 1590 روپے ہیں۔اس طرح وفاقی حکومت آزادکشمیرکو فی من 3ہزارروپے سبسڈی دے رہی ہے ۔آٹے پریہ سبسڈی آزادکشمیراورگلگت بلتستان کے علاوہ کسی اورصوبے کے عوام نہیں دی جاتی ۔

 

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0