مظفر آباد(نیوز ڈیسک )پاسبانِ حریت جموں وکشمیر کے زیر اہتمام مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے جنگی جرائم کیخلاف اور کشمیریوں کے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے مطالبے کے حق میں کنٹرول لائن کے ساتھ وادی نیلم میں ایک احتجاجی مارچ کیاگیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آج دوسرے دن احتجاجی مارچ نے اٹھمقام سے شروع ہو ا اور 44کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ مارچ کے شرکاء نے کنٹرول لائن پر واقع بھارتی فوج کی پوسٹوں کے سامنے بھارت مخالف فلک شگاف نعرے بلند کئے اور آزاد کشمیر اور پاکستان کے جھنڈے لہرائے ۔
مارچ کی قیادت پاسبانِ حریت کے چیئرمین عزیراحمد غزالی، وائس چیئرمین عثمان علی ہاشم،پیرزادہ سلطان، ملک شرافت حسین ،چوہدری محمد اسماعیل، خواجہ محمد صادق ، محمد اسلم انقلابی، الف دین ڈار، محمد اسحاق شاہین عبدالرشید اور دیگر کررہے ہیں۔عزیر احمد غزالی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کے شرکاء جموںو کشمیر پر بھارت کے 75سال سے جاری غیر قانونی تسلط کے خلاف بطور احتجاج اقوامِ متحدہ، سلامتی کونسل اور او آئی سی کی توجہ مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام کودرپیش مشکلات ، ان پر بھارتی ظلم وتشدداور بدترین ریاستی دہشت گردی کی جانب مبذول کرارہے ہیں ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ 75برس گزرنے کے بعد بھی اقوام متحدہ کشمیریوں سے کئے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارت کو ایک قابض اور غاصب کی حیثیت حاصل ہے جو نہتے کشمیریوں پر ظلم وتشدد کے پہاڑ توڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم مارچ کے ذریعے اقوامِ متحدہ سے 5جنوری1949کو منظور کی گئی قرارداد کے مطابق کشمیریوںکو انکا حق خودارایت دینے اور بھارتی فوجیوں کے جنگی جرائم کا نوٹس لینے کی اپیل کررہے ہیں۔ انہوںنے آزاد جموںوکشمیر کے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ 5جنوری کو برہان وانی شہید چوک میں اکٹھے ہو کر ریاست کی وحدت اور بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی کیلئے عالمی برادری سے بھرپور اپیل کریں ۔
مقبوضہ جموں وکشمیر پربھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف وادی نیلم میں احتجاجی مارچ
مناظر: 580 | 29 Dec 2022