اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آسٹریلیا کے انٹیلی جنس چیف مائیک برجیس نے کینیڈا میں خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را ‘ کے ملوث ہونے کی تصدیق کر دی۔
مائیک برجیس نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ کینیڈا کی جانب سے بھارت پر لگائے گئے الزامات درست ہیں، تصدیق کے بعد ہی کینیڈین حکومت نے بھارت کو قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
آسٹریلیا کے انٹیلی جنس چیف مائیک برجیس نے کہا کہ کینیڈین شہری کے قتل پر بھارت کینیڈا تنازعے کی وجہ نہیں بنتی، کسی بھی ملک کے شہری کا دوسرے ملک کے ہاتھوں قتل سنگین اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں موجود سکھ شہریوں کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی انٹیلی جنس کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق بھی مودی حکومت سکھ رہنما کے قتل میں براہِ راست ملوث نکلی تھی۔
خیال رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون کو کینیڈا کے شہر سرے میں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔
بعد ازاں 18 ستمبر کو پہلی بار کینیڈا کی حکومت نے اس قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔اس موقع پرکینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈین انٹیلی جنس نے ہردیپ کی موت اور بھارتی حکومت کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ جی 20 اجلاس میں بھارتی وزیراعظم مودی کے ساتھ اٹھایا تھا، کینیڈین سرزمین پرشہری کے قتل میں غیرملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کیخلاف ہے۔
تاہم کینیڈا نے بھارت کے سفارتکار پون کمار رائے کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا اور میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ کینیڈا سے نکالا گیا بھارتی سفارت کار ’’را‘‘ کا سربراہ ہے۔
دوسری جانب بھارت نے خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے نتیجے میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد کینیڈا کے شہریوں کیلئے ویزا سروس معطل کردی تھی۔