سرینگر(نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے بجبہاڑہ قتل عام کے شہداء کو ان کے 30ویں یوم شہادت پرشاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پیراملٹری بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے 22اکتوبر 1993کو ضلع اسلام آباد کے علاقے بجبہاڑہ میں اندھا دھندفائرنگ کرکے 50سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو اس وقت شہید کردیا جب وہ سرینگر کی درگاہ حضرتبل میں بھارتی فوجی محاصرے کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرے میں شرکت کر رہے تھے۔ حریت رہنما ئوں غلام محمد خان سوپوری، سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس، عبدالاحد پرہ، سلیم زرگر، یاسمین راجہ، زمرودہ حبیب، فریدہ بہن جی، مولانا مصعب ندوی، جاوید احمد میر، فیاض حسین جعفری اور سید سبط شبیر قمی نے سرینگر میں اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ کشمیری شہدا ء کی قربانیوں کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے اور وہ دن دور نہیں جب کشمیریوں کو آزادی اور سیاسی انصاف ملے گا جسے بھارتی حکومت نے 1947سے چھین رکھا ہے۔حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے سے روکے۔انہوں نے افسوس کااظہارکیاکہ بھارتی فوجی علاقے میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بے گناہ کشمیریوں کو قتل کر رہے ہیں۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر، شیخ عبدالمتین اور امتیاز وانی نے اسلام آباد میں ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ کشمیری شہدا ء کی قربانیوں کو جن کی بدولت تنازعہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر مرکز نگاہ بن چکاہے، رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور ان کے مشن کو ہر قیمت پر پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے کردار ادا کرے۔