سرینگر(نیوز ڈیسک ) غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظربھارتی حکمرانوں اور سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بڑے پیمانے پر ممکنہ اسرائیل مخالف احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے مجبوراایک ہنگامی اجلاس منعقد کرنا پڑا ہے۔
سرینگر میں بھارتی فوج کی 15 کور کے ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ بھارتی حکام کے ایک اجلاس میں اسرائیل مخالف مظاہروں سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل پر غور کیاگیا ۔ اجلاس میں بھارتی حکام نے خدشہ ظاہر کیا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت مخالف مظاہرو ں میں تبدیل ہو سکتے ہیں اور صورتحال جلد ہی مودی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہو سکتی ہے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے پس منظر میں مقبوضہ علاقے میں امن و امان یقینی بنانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔