بدھ‬‮   30   اکتوبر‬‮   2024
 
 

اسلام آباد :کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ

       
مناظر: 948 | 28 Oct 2023  

 

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ اورجموں وکشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام آج یوم سیاہ کے موقع پر اسلام آبادمیںاقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہرے کی قیادت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سینئر رہنما غلام محمد صفی نے کی جبکہ آزاد جموں وکشمیر کے وزیر احمد رضا قادری نے خصوصی طور پر مظاہرے میں شرکت کی۔ مظاہرے سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں سید یوسف نسیم ، شیخ عبد المتین،دائود خان یوسفزئی ، راجہ شاہین ، سید گلشن اقبال ،شوکت بٹ ،انجینئر حمزہ محبوب ، زاہد اشرف ، مہتاب اشرف ،ڈائریکٹر لبریشن سیل سرور حسین گلگتی، راجہ خان افسر خان ،پی ایم ایل این کے سنئیر رہنما سردار محمد صدیق ،نثار مرزا، سردار عبد الماجد ، سردار ساجد محمود ، سردار عظیم سرور،سردار نجیب الغفور خان، انعام الحسن کشمیری، راجہ راشد رضا ، حکیم ندیم قادری نے خطاب کیا اورمختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے مظاہرے میںشرکت کی ۔ احمد رضا قادری نے کہا کہ 27اکتوبر1947کو بھارت نے کشمیری عوام کی خواہشات کے برخلاف اپنی فوج سرینگر میں اتار کر جموں وکشمیر پرغیر قانونی اور غیر اخلاقی طورپر قبضہ کر لیاتھا۔ بھارتی حکومت کا یہ اقدام برصغیر کی تقسیم کے فارمولے ، دو قومی نظریہ ، تمام ملکی اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلا ف ورزی اور کشمیری قوم کی خواہشات کی خلاف ورزی تھا ۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے کل ورکنگ بائونڈری پر پاکستانی علاقے میں اپنا ڈرون بھیج کر ہمیں اشتعال دلانے کی بھونڈی کوشش کی ہے جس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کوانسانی ہمدردی کی بنیاد پر جلد حل کئے جانے چاہیںتاکہ دنیا میں امن قائم ہوسکے۔ سینئر حریت رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کشمیریوں کا قتل عام بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے اور کشمیرمیں بھارتی قابض فوج کی بڑھتی ہوئی پر تشدد کارروائیاں انہیں کالے قوانین کے تحت حاصل خصوصی استثنیٰ کا نتیجہ ہیں۔دیگرمقررین نے 27اکتوبر1947 کوجموں وکشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قراردیا جب بھارتی افواج نے زبردستی کشمیر میں داخل ہوکر کشمیریوں کی آزادی اور تمام جمہوری حقوق کو سلب کر کے اس سرزمین پر زبردستی قبضہ کرلیا تھا اور تب سے آج تک کشمیری عوام پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں اورکشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے ہرقسم کے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کررہا ہے اور مقبوضہ علاقے میں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ جاری کر کے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تاہم کشمیری عوام بھارت کو اسکے ناپاک عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ حریت قائدین نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرمیں حالیہ دنوں میں کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں نوجوانوں کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے ۔انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل میں اہم کردار ادا کرے ۔احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر اقوام متحدہ کے فوجی مبصرگروپ میں ایک یادداشت پیش کی گئی جس میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم ، انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں، اور ریاست میں آبادی کے تناسب کو کرنے کی مذمت اور کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلانے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیاگیا تھا۔

 

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0