اسلام آباد (نیوز ڈیسک )بھارت میں 2014 میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے ملک بھر میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو ہندوتوا تنظیموںسے وابستہ غنڈوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کا سامنا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شورش زدہ ریاست منی پور کے دارلحکومت امپھال میں ایک حالیہ واقعے میں ہندو غنڈوں نے حقوق کے نامور محافظ ببلو لوئتونگ بام کے گھر کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) نے ببلو لوئتنگ بام کے گھر کی توڑ پھوڑ پر تشویش کا اظہار کیا۔ ایچ سی آر نے X پر ایک پوسٹ میں کہا”ہم انسانی حقوق کے محافظ ببلو لوئتونگبام کے گھر کی توڑ پھوڑ اور انہیں دی جانے والی دھمکیوں سے پریشان ہیں اور حکام پر زور دیتے ہیں کہ کہ وہ بام ، اس کے خاندان اور گھر کی حفاظت کریںاور مجرموں کو جوابدہ ٹھہرائیں۔
پولیس نے بتایا کہ 05 اکتوبر کو امپھال مغربی ضلع کے علاقے کوکیتھل میں ایک ہجوم نے لوٹونگ بام کے گھر میں توڑ پھوڑ کی، تقریباً 30 سے 35 لوگوں کا ایک ہجوم لوئتنگ بام کے گھر آیا اور توڑ پھوڑ کی ۔ ہجوم بام کے بارے میں پوچھتا رہا کہ وہ کہاں ہیں۔ایک اور واقعے میںکچھ مرد اور خواتین سابق ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تھوناو¿جم برندا کے گھر گئے اور منی پور کی بعض تنظیموں کے بارے میں ان کے تبصروں پر ان سے وضاحت مانگی اور معافی مانگنے کیلئے کہا۔
بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو ہندو توا غنڈوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کا سامنا
مناظر: 663 | 29 Oct 2023