اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) کشمیر انسٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آر آر)کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کہا کہ مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کیلئے مختلف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔
الطاف حسین وانی نے یہ بات آج ”صحافیوں کے خلاف جرائم سے استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن“ پر اپنے ادارے ”کے آئی آر آر“ کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کہی۔ سیمینار میں راولپنڈی ، اسلام ا ٓبادمیں کام کرنے والے کشمیری صحافی شریک تھے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں اظہار رائے کی آزادی کا حق مکمل طور پر سلب کر رکھا ہے اوروہ سچ سامنے لانے پر صحافیوں کے خلاف یو اے پی اے اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کرتی ہے ۔ الطاف حسین وانی نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں صحافیوں کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے کارکنوں ، صحافیوں ، وکلا ، طلباءاور سول سوسائٹی کے اراکین بھی بڑے پیمانے پر بھارتی عتاب کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے معروف کشمیری علمبردار خرم پرویز اور صحافی آسف سلطان ، سجاد گل ،عرفان معراج ، عبدالاعلیٰ فاضلی اور ماجد حیدری کشمیریوں پر وحشیانہ بھارتی مظالم کوبے نقاب کرنے کی پاداش میں بھارتی جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ الطاف حسین وانی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں صحافیوں کو طاقت کے بل پر اپنے پیشہ ورانہ فرائض سے روکنے کی بھارتی کارروائیوں کا نوٹس لے اور انکے تحفظ کو یقینی بنائے۔