نئی دلی(نیوز ڈیسک )مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت ہندوستان کی تاریخ سے مسلم بادشاہوں کے نقوش اور ان کی خدمات کو مٹانے کے درپے ہے اور دلی ہائی کورٹ دائر مفاد عامہ کی ایک درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تاج محل مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے نہیں بنوایاتھا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہندوتوا این جی او ہندو سینا کے صدر سرجیت سنگھ یادو کی طرف سے دائر کی گئی پی آئی ایل میں نصاب تعلیم کی کتب سے شاہ جہاں کے تاج محل کی تعمیر کے حوالے سے غلط تاریخی معلومات کو حذف کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔درخواست میں دعوی کیاگیا ہے کہ راجہ مان سنگھ کے محل کے گراکر اس جگہ پر تاج محل کی تعمیر کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے۔درخواست میں بھارتی حکومت، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا، نیشنل آرکائیوز آف انڈیا اور ریاست اتر پردیش کو فریق بنایاگیا ہے ۔سرجیت سنگھ نے آرکیالوجیکل سروے سے 31دسمبر 1631تک تاج محل کی عمر اور راجہ مان سنگھ کے محل کی موجودگی کی تحقیقات کرنے اور عدالت کو رپورٹ فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔