سرینگر (نیوز ڈیسک )کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری6 نومبر بروز پیر ”یوم شہدائے جموں“ منائیں گے اور اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کے حصول تک شہداءکے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کریں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوجیوں اور ہندو انتہا پسندوں نے1947میں نومبر کے پہلے ہفتے میں لاکھوں کشمیریوں کو جموں کے مختلف حصوں میںاس وقت شہید کیا تھا جب وہ پاکستان ہجرت کر رہے تھے۔کشمیری ہر برس جموں قتل عام کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 06 نومبر کو”یوم شہدائے جموں“کے طور پر مناتے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں شہدائے جموں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 1947 کا جموں کا قتل عام جموں و کشمیر کی تاریخ کا سب سے خوفناک واقعہ تھا جس کا مقصد علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا تھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنماؤں خواجہ فردوس، سید بشیر اندرابی، محمد شفیع لون، دیویندر سنگھ بہل، عبدالصمد انقلابی، محمد یوسف نقاش اور شفیق الرحمان نے اپنے بیانات میں افسوس کا اظہار کیا کہ 1947 میں جموں میں شروع ہونے والا بے گناہ کشمیری مسلمانوں کا قتل عام سات دہائیوں سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی خطے میں مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے شہداءکی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور بھارت کے ناجائز قبضے سے آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
دریں اثناءنئی دہلی کے زیر کنٹرول خصوصی تحقیقاتی ایجنسی نے آج صبح ضلع پونچھ کے علاقے کنوئیاں میں محمد حافظ نامی شخص کے گھرپر چھاپہ مارا۔ بھارتی پولیس اورپیراملٹری فورسز کے اہلکاروں نے آج علی الصبح ضلع کے علاقوں کوپرا ٹاپ، بچیاں والی، شیندرہ، ٹھنڈی کسی، محلہ سیداں اور دیگر علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی مشترکہ کارروائیاں کیں اور مقامی باشندوں کوہراساں کیا ۔ آخری اطلاعات تک ان علاقوں میں آپریشن جاری تھا۔
ادھر قابض حکام نے ایک بارپھر پرامن احتجاج کے حق کو دباتے ہوئے سرکاری ملازمین کو اپنے مطالبات کے حق میں کسی بھی قسم کے مظاہروں اور احتجاجی ہڑتالوں میں شرکت سے روک دیا ہے۔ حکام نے کل جاری کئے گئے ایک حکم نامے میں ملازمین کو خبردارکیاکہ اس طرح کے احتجاج میں ملوث پائے جانے کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایکس(سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حکام کا حکمنامہ آمرانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو سنگین نتائج اور تادیبی کارروائی کی دھمکیاں دینا اشتعال انگیز ہے۔