بدھ‬‮   30   اکتوبر‬‮   2024
 
 

مودی حکومت مخالف آوازوں کو دبانے کیلئے ٹیکنالوجی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے

       
مناظر: 692 | 11 Nov 2023  

 

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نجی حقوق کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں سیاسی اختلاف رائے رکھنے والوں، حزب اختلاف کے رہنماو¿ں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی نگرانی کے لیے ٹیکنالوجی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج عالمی ”یوم سائنس برائے امن اور ترقی“ کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست 2019 کے بعد سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں لوگوں کو وحشیانہ جبر کے علاوہ کئی سطح پر نگرانی کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیریوں کو چیک پوسٹوں، کام والی جگہوں اور سوشل میڈیا پر قابض حکام کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بھارتی فورسز کے اہلکار کشمیریوں کی سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کے لیے ان کے موبائل فون ضبط کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ قابض بھارتی انتظامیہ نے کشمیری عوام کی روزمرہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے پولیس کو حال ہی میں ٹخنوں کے ساتھ باندھنے ولالے جی ایس پی ٹریکر والے اینکلٹ دیے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے اظہار رائے کی آزادی کے خلاف بڑھتے ہوئے کریک ڈاون کے ایک حصے کے طور پر اختلافی آوازوں کو دبانے اور آن لائن مواد پر زیادہ سے زیادہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایسے قوانین بنائے ہیں جو حکام کو سوشل میڈیا پلیٹ فارموں، ڈیجیٹل نیوز سروسز اور ویڈیو اسٹریمنگ سائٹس کو نشانہ بنانے کے لیے انٹرنیٹ کے نئے اصول و ضوابط مرتب کرنے کا اختیار دیتے ہیں

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0