سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیب کے کاشتکاروں کا کہناہے کہ بھارتی منڈیوں میں غیر ملکی سیب کی در آمد کی وجہ سے انہیں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے نقصان کا سامنا ہے۔
سیب کے کاشتکاروں نے صحافیوں کو بتایا کہ سستے ایرانی سیب بھارتی منڈی میں آنا شروع ہوگئے ہیں جس سے کشمیری سیب کی طلب اور قیمت میں کمی آئی ہے۔شمالی کشمیر فروٹ گروورز ایسوسی ایشن کے صدر فیاض احمد ملک نے کہاکہ رواں سال کشمیری سیب کی بہت مانگ تھی۔ ہمارے پاس سیب کی فصل بہت کم تھی جس کی وجہ سے قیمتیں زیادہ تھیں لیکن اب پچھلے سالوں کی طرح ایرانی سیب بھارت میں آرہے ہیں۔فیاض احمد ملک نے کہا کہ ایرانی سیب کی درآمد گزشتہ 15 دنوں سے جاری ہے جس کی وجہ سے کشمیری سیب کی قیمت 600روپے فی پیٹی نیچے آگئی۔ انہوں نے کہاکہ صرف دو ہفتے پہلے ہمارا سیب کا ڈبہ بھارت کی مختلف منڈیوں میں 1000سے 1300روپے میں بکتا تھا۔ لیکن اب ہم فی ڈبہ 800روپے میں فروخت کررہے ہیں جو سیب کے معیار کو مدنظررکھتے ہوئے بہت کم ہے۔فیاض احمد ملک نے کہا کہ وہ بھارتی حکومت سے ایرانی سیب کی درآمد پر ڈیوٹی لگانے کی اپیل کرتے ہیں۔ ایرانی سیب اس وقت 600روپے فی 10.5کلو گرام میں فروخت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری سیب کی بھاری مقدار اب بھی دکانوں اور کولڈ سٹوریج میں پڑی ہے اورکشمیری کسانوں کو خدشہ ہے کہ انہیں آگے بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔سیب کے کاشتکار محمد اکبر نے کہاکہ اگر ایرانی سیب کی درآمد جاری رہتی ہے تو ہمیں بہت زیادہ نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔