سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نئی دلی کے زیر کنٹرول بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے ایس آئی ائے نے ضلع پلوامہ میں ایک حریت کارکن کی اراضی ضبط کر لی ہے۔
ضلع کے علاقے چترات آریگام میں حریت کارکن اشفاق احمد وانی کے والد غلام نبی وانی کی سات کنال اور سات مرلے پر مشتمل باغات کی اراضی کو ایس آئی اے نے قبضے میں لے لیا۔قابض حکام کے مطابق اس اراضی کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے”کے تحت مودی حکومت کے حکم پر ضبط کیا گیا ہے۔
ادھرسرینگر سے تعلق رکھنے والے سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کشمیریوں کی زمینوں اور جائیدادوں پر قبضہ اور انہیں ضبط کرکے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے اپنے نوآبادیاتی منصوبے کوآگے بڑھا رہی ہے۔انہوں نے اپنے بیانات اور انٹرویوز میں کہا ہے کہ مودی کی ہندوتوا حکومت کشمیریوں کی جذبہ حریت کو کمزور کرنے کے لیے ان کی جائیدادیں ضبط کر رہی ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے واضح کیاکہ کشمیری آزادی پسند رہنمائوں، کارکنوں اور تنظیموں کی کروڑوں روپے مالیت کی جائیدادیں اب تک بھارتی قابض حکام ضبط کر چکے ہیں۔ انہوںنے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کشمیریوں کو تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کے لیے ان کی جائیدادیں ضبط کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوجی پرتشدد کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کے گھروں کو تباہ کر رہے ہیں۔