اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) بھارت کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کی پاداش میں جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کے ذریعے انکی منظم نسل کشی کر رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوجیوں نے گزشتہ تین دنوں کے دوران بارہمولہ، کولگام اور راجوری اضلاع میں ایک 60 سالہ شخص سمیت 8 کشمیریوں کو شہید جبکہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا۔ بھارتی فوجی محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کے ذریعے ڈرون اور کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کرکے نوجوانوں کو بے دردی سے نشانہ بنا رہے ہیں۔
کشمیریوں کا جعلی مقابلوں میں قتل نریندر مودی کی زیرقیادت فسطائی بھارتی حکومت اور اس کی ہندوتوا سے متاثر اسٹیبلشمنٹ کے مقبوضہ جموںوکشمیر میں مقامی آبادی کو ختم کرنے کی منصوبہ بند سازش کا حصہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ 7 دہائیوں سے زائد عرصے سے وحشیانہ بھارتی جبر کا سامنا کر رہے ہیں۔معصوم شہریوں کا جعلی مقابلوں میں قتل اور کالے قوانین کے تحت گرفتاریاں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے استعمال کیے جانے والے پرانے حربے ہیں۔
دریں اثنا، سیاسی تجزیہ نگاروں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کشمیریوں کو ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر قتل وغارت کا نشانہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر خود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے گیا تھا اور عالمی ادارے نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حق میں متعدد قراردادیں پاس کیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کو تسلیم کیا لیکن آج تک ان پر عملدرآمد نہیں کیا ۔
تجزیہ نگاروں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی سنگین صورتحال کا نوٹس لے اور اپنی پاس کردہ قرار دادوں پر عملدرآمد کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔