اسلام آبا(نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے 4سرکاری ملازمین کی برطرفی،جامع مسجد سرینگرکی بندش اورمیرواعظ عمرفاروق کی مسلسل ساتویں جمعہ کو گھرمیں نظربندی کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اورانسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت کی طرف سے کشمیریوں کے بنیادی انسانی ،سیاسی اور معاشی حقوق کو پامال کرنے کا نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت ایک مذہبی فسطائی حکومت ہے جو مسلمانوں، دیگر اقلیتوں اور کشمیریوںسے نفرت کرتی ہے اور نفرت کے اسی جنون میں وہ لاکھوں بھارتی شہریوں کو غیر قانونی ڈومیسائل سرٹیفکیٹس فراہم کرکے ریاست کی آبادی کا تناسب تبدیل کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام مقبوضہ علاقے میں بھارتی شہریوں کو نوکریاں دینے کی غیر قانونی مہم چلا رہے ہیں جبکہ مقامی کشمیری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیاجا رہا ہے جس کی تازہ مثال حال ہی میں چارکشمیریوں کی برطرفی ہے جنہیں دہشت گردوںکے ساتھ روابط کے من گھڑت الزامات پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ قابض حکومت نے تحریک آزادی کو دبانے کے لئے بغیر کسی جواز کے کشمیریوں کی 500جائیدادوں پر قبضہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ وہ زمینی حقائق کو تسلیم کرے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جلد از جلد حل کرے۔
بھارت زمینی حقائق کو تسلیم کرے اور مسئلہ کشمیر کو جلد از جلد حل کرے: فاروق رحمانی
مناظر: 465 | 26 Nov 2023