سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے سینکڑوں کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں عام شہریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو غیر محفوظ ہو گئی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نام نہاد منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار ہونے والی ایک بزرگ خاتون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں خواتین کو بھی نہیں بخشا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی اداروں بشمول این آئی اے، سی بی آئی، ایس آئی اے، اور ایس آئی یونے بڑی تعداد میں بے گناہ کشمیریوںکو گرفتار کیا ہے اور گرفتار شدگان کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ متاثرہ خاندانوں کو ان کے پیاروں کے بارے میں معلومات فراہم کی جانی چاہئیں آیا وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں ، انہیں کہاں قید رکھا گیا اور کس عدالت نے انہیں ریمانڈ پر انکے حوالے کیا ہے ۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں گرفتاریوں کے باوجود عدالت نے شاید ہی کسی گرفتار شخص کو قید کی سزا سنائی ہوکیونکہ ان سب کو جھوٹے اور بے بنیاد الزامات میں گرفتارکیاگیاہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ قابض انتظامیہ کو مقبوضہ علاقے میں اپنی ناقص پالیسیوں پر نظرثانی کرنی چاہیے۔