مظفر آباد ( نیوز ڈیسک ) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کشمیر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے حقائق نہیں بدلے جاسکتے۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں مدعو کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، پہلا نگران وزیراعظم ہوں جسے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کی دعوت دی گئی۔
انوارالحق کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیرعالمی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں پچھلی 7 دہائیوں سے ابھی تک حل طلب ہے، کشمیریوں پر بھارتی ظلم و بربریت جاری ہے، تین دن قبل بھارتی سپریم کورٹ نے مسئلہ کشمیر پرغیرقانونی اورغیرآئینی فیصلہ دیا۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق جموں و کشمیر کا مسئلہ صرف اورصرف کشمیریوں کی استصواب رائے سے حل ہوگا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ کشمیر پر اپنے قبضے کو دوام بخشنے کے لئے ہے، کشمیریوں نے بھارتی اقدامات کو یکسرمسترد کردیا ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کشمیریوں کو طاقت کے زور پر زیر کرنے کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، پاکستان کشمیریوں کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرتا ہے، بھارتی افواج کے پیلٹ گنز کے استعمال سے لاکھوں کشمیریوں کی بینائی ضائع ہو چکی ہے۔
نگران وزیراعظم نے مزید کہا کہ کب تک کشمیریوں کی آواز کو دبایا جاتا رہے گا؟ کب تک بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری رہے گی؟ دنیا کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کوششیں کرنا ہوں گی۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کچھ ماہ قبل یاسین ملک کو سزائے موت سنائی گئی، ایسی سزائیں صرف کٹھ پتلی عدالتیں ہی سنا سکتی ہیں، خوف اور جبر کی فضا میں ترقی و خوشحالی کیسے ممکن ہوسکتی ہے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے، آپ سب تجاویز دیں عمل کریں گے، کشمیر کے آزادی کے ہدف کو ترجیح دیں گے۔