اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ میں انتخابات سے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی خاتون وکیل مشعال یوسفزئی چیف جسٹس کے آرڈر لکھوانے کے دوران روسٹرم پر پہنچ گئی، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خاتون وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمرہ عدالت میں سب سے آخر میں جا کر بیٹھ جائیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سینیئر ججز سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔
چیف جسٹس سے ڈانٹ کھانے والی تحریک انصاف کی ورکر pic.twitter.com/GchLtO5vJD
— Fahad Shehbaz khan (@fahdshehbazkhan) December 15, 2023
الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جس میں میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کوکالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ 8 فروری کوانتخابات کرانے کے فیصلے پرعمل درآمد کرائے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، بینچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس طارق مسعود اور جسٹس منصور علی شاہ شامل تھے۔
چیف جسٹس کے فیصلہ لکھوانے کے دوران پی ٹی آئی کی وکیل مشعل یوسفزئی روسٹرم پر آگئیں اور کہا کہ میں کچھ کہنا چاہتی ہوں، جس پر چیف جسٹس نے خاتون وکیل کو جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ ہم حکم نامہ لکھو رہے ہیں مداخلت نہ کریں، آپ کون ہیں کیا آپ وکیل ہیں۔
جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ مشعل یوسفزئی سپریم کورٹ وکیل نہیں ان کا بولنا نہین بنتا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پی ٹی آئی خاتون وکیل کو اپنی نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کردی اور کہا کہ آئندہ مداخلت کی تو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ کو عدالت کے ڈیکورم کا نہیں پتہ، آپ کے خلاف توہین کی کاروائی ہوسکتی ہے ، آپ کہاں سے پڑھی ہوئی ہیں۔