سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء پروفیسر عبدالغنی بٹ نے جموں وکشمیر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیر کے حوالے سے ہمیشہ بھارتی اعلیٰ عدلیہ کاکردار متعصب رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پروفیسر بٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ ریاست جموں وکشمیر کے حصے بخرے کرنے اور مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشوں سے بھارت کے ہاتھ سوائے ذلت اور رسوائی کے کچھ نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے بھارت نے ہمیشہ جھوٹ،فریب اور مکاری کی پالیسی کا سہارا لیا ہے۔بھارت نے کبھی بھی حقائق تسلیم کرنے اور سچ کا سامنا کرنیکی جرات نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی عدلیہ ہندو انتہا پسندوئو ں کے اجتماعی ضمیر کو مطمئن کرنے کے لیے حق و انصاف سے آنکھیں چرا کر اپنا وقار کھوچکی ہے۔ پروفیسر بٹ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق5اگست 2019کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور اب بھارتی عدلیہ کا متعصبانہ فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیر میں بہنے والے 5دریائو ں پر مکمل دسترس چاہتا ہے۔تاہم انہوں نے کہاکہ بھارتی قیادت کوتاریخ کے اس سبق کو یاد رکھناچاہیے کہ طاقت کے بل پر حاصل کی گئی کوئی بھی کامیابی مستقل نہیں ہوتی اورارض فلسطین سے دنیا کو ملنے والا پیغام بھارت کے لیے چشم کشا ہے ۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ طاقت کے نشے میں دھت رہنے کے بجائے حقائق کو تسلیم کرکے زمینی صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے کشمیر کے سلگتے ہوئے مسئلے کے حل کی کوششوں میں پہل کرے ،کیونکہ اس دیرینہ تنازعے کے پائیدار حل کے بغیر جنوبی ایشیاء اور دنیا بھرمیں امن و سلامتی کا قیام ممکن نہیں ۔