جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں یونیورسٹی میں گجر اوربکروال طبقے سے تعلق رکھنے والے طلباء نے قبائل مخالف بل اور درجہ فہرسٹ قبائل کی ریزرویشن میں غیر قبائلیوں کو شامل کرنے کے خلاف احتجاجی دھرنا شروع ہوا۔
طلبا ء نے کہاکہ احتجاجی دھرنا ریاست بھر میں دیاجارہا ہے۔ طلبائ” بل کو منسوخ کریں اور قبائلیوں کی آواز سنیں” جیسے نعرے لگارہے تھے۔انہوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر ”جنگ چاہتے ہو تو جنگ ہے جاری، تم نے بہت کھیل لیا اوراب ہے باری ہماری”جیسے نعرے درج ہیں۔ طلباء نے کہا کہ قبائل مخالف بل کسی صورت قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک بل کو واپس نہیں لیا جائے گا وہ دھرنا جاری رکھیں گے اور اگرضرورت پڑی تو بھوک ہڑتال پر بھی جائیں گے۔ انہوں نے بی جے پی کے زیر قیادت بھارتی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے سیاسی فائدے کے لئے ہمارے بنیادی حقوق پر ڈھاکہ ڈال رہی ہے۔