جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی میں قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع کے علاقے کٹرہ میں تریکوٹہ پہاڑیوں پر ویشنو دیوی کے مندر جانیوالے یاتریوں کیلئے بیس کیمپ کے قیام کے خلاف ہڑتال کی گئی ۔دکانداروں اور دیگرلوگوں نے علاقے میں مکمل ہڑتال کی اور احتجاجی ریلی نکالی ۔ ریلی کے بعد مظاہرین نے ویشنو دیوی شرائن بورڈکے دفتر کے باہر پرامن دھرنا بھی دیا۔ویشنو دیوی شرائن بورڈ کی طرف سے ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی پر مظاہرین پر امن طورپر منتشر کرہو گئے ۔ بورڈ نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ منصوبے پر کام کے آغاز سے قبل ان کے تحفظات دور کرنے کیلئے آئندہ ماہ ان کے ساتھ ایک اور میٹنگ کی جائے گی۔مظاہرین نے علاقے میں دلی سے کٹرا ایکسپریس وے کی تعمیر پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سڑک کو براہ راست تاراکوٹ سے منسلک کرنے اور کٹرا کے تاریخی قصبے کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
ادھر ماگام، بڈگام کے لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر مسلسل 17 دنوں سے پینے کے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔مشتعل شہریوں نے محکمہ جل شکتی ہندواڑہ ڈویژن کے دفتر کے باہر جمع ہوکر پانی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا ۔مظاہرین نے محکمہ جل شکتی کے خلاف نعرے لگائے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ علاقے گزشتہ 17 دنوں سے پانی کی شدید قلت ہے اورقابض حکام پانی کی فراہمی بحال کرنے کیلئے کوئی موثر اقدامات نہیں کررہی ہے ۔