سرینگر(نیوز ڈیسک )مودی حکومت نے غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و کشمیر میں فنگر پرنٹ بیورو کے قیام کی منظوری دی ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزوراور انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کیلئے ان کی اسکریننگ اور پروفائلنگ کرنا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس حوالے سے بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ روز (پیر کو) فنگر پرنٹ بیورو کے لیے 73 آسامیوں کی منظوری دی گئی ہے۔فنگر پرنٹ بیورو کی سربراہی ایک سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی سطح کے اہلکار کریں گے اوردیگر اہلکاروں میں ایک سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور دو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے علاوہ 22سب انسپکٹرز اور 28 سلیکشن گریڈ کانسٹیبل شامل ہیں ۔یہ بیوروبھارتی فوج، پولیس، پیراملٹری فورسز اور تحقیقاتی اداروں کو موجودہ ریکارڈ سے انگلیوں کے نشانات کے تجزیے کے ذریعے ریکارڈ چیک کرنے میں مدد کرے گا۔ بیورو کشمیری عوام کے فنگر پرنٹ ریکارڈ کا ایک جامع ڈیٹا بیس تیار کرے گا اوراس کے فرائض میں ڈیٹا بیس کو منظم کرنا، انڈیکس کرنا اور باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کرنا شامل ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر معلومات کی فوری اور درست فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔