بدھ‬‮   27   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

5جنوری کو پورے یورپ میں یوم حق خودارادیت جموں وکشمیر منایا جاے گا ،تحریک کشمیر یورپ

       
مناظر: 800 | 4 Jan 2024  

 

برمنگھم( نیوز ڈیسک) تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب جنرل سکرٹری میاں محمد طیب نے کہا ہے کہ 5 جنوری کو پورے یورپ میں یوم حق خودارادیت جموں وکشمیر منایا جاے گا۔ اس موقع پر یورپ کے مختلف ممالک میں اوورسیز کشمیری و پاکستانی مختلف کانفرنسوں ریلیوں اور سیمینارز کے ذریعے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت دیے جانے کا مطالبہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

محمد غالب نے کہا کہ 5جنوری کو دنیا بھر میں مقیم کشمیری یوم حق خود ارادیت کے طور پر مناتے ہیں، یہ دن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کمیشن برائے بھارت وپاکستان کی طرف سے 13اگست 1948 اور 5جنوری1949کو منظورر کی جانے والی قراردادوں پر عمل درآمد کے مطالبات کے ساتھ منایا جاتا ہے کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں 5 جنوری کو یوم حق خود ارادیت منایاجاے گا ۔کشمیری عوام 5 جنوری کو ہر سال یوم حق خود ارادیت کے طور پرمناتے ہیں، اس دن کو منانے کا مقصد اقوام متحدہ کو یہ یاد دلانا ہے کہ اس نے 5 جنوری 1949 کو اپنی قراردادوں میں کشمیری عوام کو رائے شماری کا موقع فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بارہا اپنی قراردادوں میں کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا اعادہ کیا

انہوں نے کہا کہ ، مسئلہ کشمیر کا واحد، دیرپا اور مستقل حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے سے ہی ممکن ہے۔ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پس پشت ڈالا اورمسئلہ کشمیر کے حل میں ہمیشہ رکاوٹ ڈالی اور مقبوضہ علاقہ میں ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعملدرآمد مسئلہ کشمیر کا واحد اور قابل عمل حل ہے۔ بھارت نے بھی ماضی میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ کشمیری عوام کو ان کے مستقبل کے فیصلہ کا موقع فراہم کیا جائے گا، اگر کشمیریوں کو1947 میں رائے شماری کا موقع دے دیا جاتا تو کشمیر پاکستان کا حصہ بن جاتا۔کشمیری عوام 1947 سے آزادی کے بنیادی حق سے محروم ہیں،اقوام متحدہ نے 13 اگست 1948 اور 5 جنوری 1949 کو اپنی قراردادوں کے ذریعے کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیا تھا جو اب تک پورا نہیں ہوا۔ اقوام متحدہ نے ان قراردادوں میں کہا تھا کہ کشمیریوں کو رائے شماری کے ذریعے یہ موقع دیا جائے گاکہ آیا وہ بھارت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا پھر پاکستان کے ساتھ اپنا مستقبل وابستہ کرنا چاہیں گے لیکن سات دہائیوں سے زائد کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود کشمیریوں کوان کے مستقبل کے فیصلے کا موقع فراہم نہیں کیا گیا۔ بھارت نے ریاست جموں وکشمیر میں رائے شماری کرانے میں ہمیشہ روڑے اٹکائے اور اس نے حق خودارادیت سمیت کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق پامال کئے ہیں تحریک کشمیر یورپ کے رہنمائوں نے کہا کہ 5 جنوری کو یورپ بھر میں یوم حق خودارادیت کے موقع پر مختلف پروگرام منعقد کیے جاہیں گے جن میں اقوام متحدہ کی توجہ مسلہ کشمیر کے حل کی جانب مبذول کرائی جاے گی

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0